Music Video

Noha - Sir Pay Ashur Ka Sooraj Hai - Ali Haider | Mola Ali Asghar (AS) - 2016
Watch Noha - Sir Pay Ashur Ka Sooraj Hai - Ali Haider | Mola Ali Asghar (AS) - 2016 on YouTube

Featured In

Credits

AUSFÜHRENDE KÜNSTLER:INNEN
Ali Haider
Ali Haider
Gesprochenes Wort
KOMPOSITION UND LIEDTEXT
Ahmed Navaid
Ahmed Navaid
Songwriter:in
PRODUKTION UND TECHNIK
Ajareresalat
Ajareresalat
Produzent:in
Tirmah Zaidi
Tirmah Zaidi
Mastering-Ingenieur:in

Lyrics

یا حسین یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین یا حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
 دفن کرکے علی اصغر کو جو اٹھتے ہیں حسین
اپنی غربت پہ بہت خاک اڑاتے ہیں حسین
آہ کرتے کوئے دل تھام کہ چلتے ہیں حسین
سوہ خیمہ کو بھی بڑھتے کبھی رکتے ہیں حسین
دے کہ زینب کو صدا خاک پہ گرتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
کرکے قرباں علی اصغر کو ابھی اٹھے ہیں
حشر تک روک کہ محشر کو ابھی اٹھے ہیں
تھام کر مرضی داور کو ابھی اٹھے ہیں
دے کے آواز بہتر کو ابھی اٹھے ہیں
اے خدا ٹھوکروں پہ ٹھوکریں کھاتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
اے در خیمہ میں ماں کا عکس پہ پلو اٹھو
میرے ننھے سے مجاہد میرے اصغر اٹھو
ماں بلاتی ہے تمہیں میرے علی اصغر اٹھو
تم کو زینب نے بلایا ہے برادر اٹھو
ایک ایک لاشے سے جاجا کے لپٹتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
صبح سے شام تلک تھک گیا لشکر زینب
آپکے سامنے اجڑا ہے بھرا گھر زینب
کھاکے سینے پہ سنہ مرگیا زینب
لٹ گیا تیری قسم تیرا برادر زینب
رکھ کے سر شانوں پہ زینب کا بلکتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
الوداع کہتے ہوئے شاہ جو ہوئے گھوڑے پہ سوار
ایڑھ دیتے تھے تو بڑھتا نہ تھا آگے راہوار
میں چلوں کیسے کہا گھوڑے نے شہہ سے ایک بار
میرے قدموں سے تو لپٹی ہے سکینہ سرکار
سن کے یہ گھوڑے سے خود کو گراتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
تنگ رسی میں گلہ اپنا بندھانا بیٹی
دے کے کانوں کہ گوہر دیں کو بچانا بیٹی
قتل ہوجاؤں تو تم نہ گھبرانا بیٹی
تم مجھے ڈھونڈنے مقتل میں نہ آنا بیٹی
تھام کر ننھے سے ہاتھوں کو یہ کہتے تھے حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
اس یتیمی کوئی ہوگا نہیں تیرا اپنا بی بی
ہوگا رسی کا گلے میں تیرے گھیرا بی بی
تجھ کو کھا جائے گا زنداں کا اندھیرا بی بی
ہوگا زندان میں بابا کا نہ پھیرا بی بی
کرکے غربت کے حوالے تجھے جاتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
میری آنکھوں میں وہی عصر کا منظر ہے نوید
خاک میں بالی سکینہ ہے کھلا سر ہے نوید
وہی ماتم ہے وہی سر ہے وہی در ہے نوید
بابا باباکا وہی نوحہ لبوں پر ہے نوید
نہ ہی نیند آتی ہے اسکو نہ ہی آتے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
سر پہ عاشور کا سورج ہے اکیلے ہیں حسین
Written by: Ahmed Navaid
instagramSharePathic_arrow_out